info@majlissautulislam.com
© Copyright 2017 Saut-ul-Islam Pakistan All Rights Reserved
Email:
01:30
sautulislampk@gmail.com
+ 92 21 35363159 - 35867580  Fax: + 92 21 35873324
05:15
08:15
Example
صحت اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے اور بیمار کی صحت یابی کے لئے کوششیں کرنے والے بھی انعام خداوندی سے کم نہیں، مجلس صوت الاسلام پاکستان کا یہ اعزاز ہے کہ اس کے تربیت یافتہ نوجوان خطباء وعلماء محراب سے باہر کی دنیا میں بھی خدمت انسانی کے ہر شعبے میں موجود ہیں۔ 

ماہ رواں اکتوبر کے آخری عشرہ کی 24تاریخ ملکی اورعالمی سطح پر ’’پولیو‘‘ جیسے موذی مرض سے آگاہی کا دن تھا اور اسی دن سے ملک بھر میں پولیو کی مہم بھی شروع ہوئی اس مہم میں سرکاری ونیم سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ مذہبی طبقات کا بہت بڑا کردار ہے۔ اس وقت پورے ملک میں علماء کرام متحرک ہیں جن میں مفتی  صاحب گل اور مفتی احسان الحق حقانی بھی شامل ہیں۔ یہ دونوں حضرات مجلس صوت الاسلام پاکستان کے علماء وخطباء کورسز کے فضلاء ہیں۔

مفتی صاحب گل صاحب  2008ء میں مجلس صوت الاسلام پاکستان کے زیر اہتمام تربیت علماء کورس سے فارغ التحصیل ہیں، کورس میں چونکہ صحافت کی تربیت بھی شامل ہوتی ہے، لہٰذا یہاں سے سیکھنے کے بعد 2008ء میں ہی آپ مقامی روزنامہ سے وابستہ ہوگئے۔انہی برسوں میں ملک کے اندر پولیو مہم کے حوالے سے تیزی آئی اور پھریہ وقت بھی آیا کہ باقاعدہ پاکستان پر انگلیاں اٹھنے لگیں ، کئی ممالک نے سفری پابندیوں کی دھمکیاں دیں، متعدد کوششوں کے باوجود انتظامیہ کامیاب نہیں ہوپارہی تھی اسی دوران مذہبی رہنمائوں اور نوجوانوں سے رابطہ قائم کیا اور پھر بالآخر صاحب گلصاحب  2014ء سے انٹرنیشنل ریسرچ کونسل فار ریلجئس افیئر ز   ’’ آئی آر سی آر اے‘‘سے وابستہ ہوئے اور بطور کو آرڈینیٹر اس وقت صوبہ سندھ میں پولیو سے بچائو کے لئے مصروف عمل ہیں۔

صاحب گل صاحب کا یہ اعزاز ہے کہ انہوں نے پولیو کے قطرے پلانے پر نہ صرف عوام کے تحفظات وخدشات کم  کرنے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ مذہبی حلقوں میں پائے جانے والے خدشات کم کرنے میں بھی ان کا کلیدی کردار ہے ۔ اس کامیابی کے بارے میں خود صاحب گل صاحب کہتے ہیں کہ دینی مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ میں خلاف توقع ماحول سے ہم آہنگ ہونا آسان نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ جب عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو کئی طرح کی مشکلات پیش آتی ہیں۔ ایسے میں آپ کو تربیت کی شدت سے ضرورت محسوس ہوتی ہے اور میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی تھا۔ جب مجلس صوت الاسلام کے علماء کورس میں داخلہ لیا اور اساتذہ کرام نے پڑھانا شروع کیا تو محسوس ہوا کہ یہ پڑھائی نہیں بلکہ عملی زندگی شروع کرنے کی تربیت ہے۔ ہمیں دینی اقدار لوگوں سے میل جول، دوسروں کی بات سننا اور اپنا موقف پیش کرنے کی تربیت تو مل ہی رہی تھی ساتھ ساتھ صحت وصحافت پر ادارے کی خصوصی توجہ تھی ہم صرف سنتے تھے بولتے نہیں تھے۔ بعد میں سوچتے اور غور کرتے تھے جب کورس کا اختتام ہوا تو میں نے محسوس کیا اب میں عملی زندگی کی شروعات کرسکتا ہوں۔ پھر میں نے 2008ء میں ایک مقامی اخبار سے صحافت شروع کی اور2014ء میں   ’’ آئی آر سی آر اے‘‘ے منسلک ہوگیا۔

ہم نے مختلف فورمز پر علماء کرام سے بات کی، اجلاس منعقد کئے اور آگاہی فراہم کی، 2014ء میں ، میں نے کل 8پروگرام کئے جن میں بڑے بڑے علماء کرام، مدارس کے طلبہ اور صحافی بھائیوں نے شرکت کی اور پولیو سے متعلق خدشات وتحفظات دور کرنے کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کیں۔ اسی طرح 2015ء میں 12اور 2016ء میں اب تک 8پروگرام کرچکے ہیں ،اگرچہ بعض مواقع پر مجھے مشکلات پیش آئیں تاہم خود مدرسے کا طالب علم اور پھر ایک اچھے انسٹی ٹیوٹ سے تربیت میرے لئے بہت مفید ثابت ہوئی۔

 میں سمجھتا ہوں کہ میری عملی زندگی میں جہاں میرے والدین کی حوصلہ افزائی اور دعائوں کا بہت بڑا دخل ہے وہاں مجلس صوت الاسلام پاکستان کی تربیت بھی شامل حال ہے۔شکریہ مجلس صوت الاسلام پاکستان
پولیو مہم میں نوجوان علماء حکومت کے شانہ بشانہ
علماء کورس کے فاضل مفتی صاحب گل  ’’ آئی آر سی آر اے‘‘کے سندھ میں صوبائی کو آرڈی نیٹرکے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں
 روشن ستارے
roshan_sitaray