‘‘دینی مدارس میں مسلکی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا فروغ’’

مجلس صوت الاسلام پاکستان ہر قسم کی فرقہ وارانہ مسلکی تعصبات اور نسلی ولسانی عصبیت سے بالاتر ہوکر خدمات انجام دے رہی ہے اور یہی فضا دینی مدارس میں بھی قائم کرنا چاہتی ہے، ہماری خواہش ہے کہ یہ دینی مدارس صرف اور صرف تعلیم کے فروغ کے لیے مختص ہوں اور معاشرے میں ان کا کردار تعلیم کا فروغ ہو اور یہ ہر قسم کے فرقہ وارانہ تضادات اور تعصبات سے بالاتر ہوں اور قوم میں نفرت وعداوت کے بجائے محبت واخوت اور امن وسکون کو فروغ دیں۔


دین اسلام میں مختلف فقہی توجیہات اور مختلف عقائد ونظریات اس کا حسن اور خوبی ہیں اور یہ توجیہات نہ صرف خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مختلف سنتوں کو محفوظ کرتی ہیں بلکہ مختلف الخیال انسانوں کو یہ موقع بھی فراہم کرتی ہیں کہ وہ اپنے ذوق اور مزاج کے مطابق آسانی کے ساتھ دین اسلام کی پیروی کرسکیں اسی لیے ان فقہی مباحث اور اختلاف کو نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے رحمت کہا ہے، ہماری بدقسمتی دیکھیے کہ ہم نے اس حسن اور خوبی کو اپنی ناعاقبت اندیشی کی وجہ سے نفرت وعداوت میں بدل دیا ہے اور سہولت کا باعث بننے والے یہ اختلافات ہمارے لیے سب سے بڑی مشکل کا باعث بنے ہوئے ہیں اور فرقہ وارانہ تعصبات سے معاشرہ تباہی اور بربادی کا شکار ہے۔
بحیثیت مسلمان ہماری ہرممکن کوشش ہونی چاہیے کہ یہ اختلاف علمی مباحث تک محدود رہیں اور ان اختلافات کو نفرت وعداوت اور ایک دوسرے کو دائرہ اسلام سے خارج یا کفر وشرک کے لیے استعمال نہ کیا جائے، ہمیں فخر ہے کہ مجلس صوت الاسلام پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ بین المسالک ہم آہنگی اور مختلف عقائد ونظریات کے نوجوانوں کو متحد کرنے میں سرگرم کردار ادا کیا ہے اور اپنی جدوجہد کا محور ایسے موضوعات اور عقائد کو بنایا ہے جو تمام مکاتب فکر میں مشترکہ ہیں جس کا نتیجہ ہے کہ مجلس کے پلیٹ فارم پر تمام مسالک کے علماء دکھائی دیتے ہیں اور یہ وہ پلیٹ فارم ہے کہ جہاں مختلف مکاتب فکر کے طلباء اکٹھے ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں جس سے فرقہ واریت کا خاتمہ ہوتا ہے اور بین المسالک رواداری کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔

Please follow and like us:

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. ضرورت کے کھیتوں ک* نشان لگا دیا گیا ہے