مجلس صوت الاسلام پاکستان کی تشکیل ایک دینی ادارہ میں ہوئی اور آج بھی ہماری بیشتر خدمات مذہبی حوالے سے ہیں اور مجلس کے چیئرمین حضرت مفتی ابوہریرہ محی الدین ملک کے ایک نامور ادارے جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے وائس چیئرمین اور مہتمم ہیں، اسی لیے یہ دعویٰ بے جا نہ ہوگا کہ دینی مدارس اور ان کی افادیت اور مسائل کو ہم سے بہتر کون جان سکتا ہے۔
دینی مدارس کو مجموعی اعتبار سے ملک کی سب سے بڑی فلاحی تنظیم کہا جاسکتا ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں غریب، نادار اور بہت سے یتیم بچوں کو نہ صرف مفت تعلیم دی جاتی ہے بلکہ ان کی مکمل کفالت بھی کی جاتی ہے، ان مدارس میں زیر تعلیم ان بچوں کو زندگی کی تمام ضروریات اور بنیادی سہولیات مفت حاصل ہوتی ہیں اور یہ بچے 16سال کا طویل دورانیہ ان مدارس میں گزارتے ہیں، کسی بھی اسلامی معاشرے میں دینی علوم کی تبلیغ کرنے والے یہ مدارس دینیہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کے کردار کو کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور پاکستانی معاشرہ میں جہاں غربت اور بے روزگاری تیزی سے پھیل رہی ہو وہاں مفت تعلیم اور کفالت کرنے والے اداروں کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اسی لیے مذہبی اور سماجی خدمات کے حوالے سے مدارس کے روشن کردار کو نظر انداز کرنا کسی طور پر بھی ممکن نہیں ہے۔
یہ مدارس جہاں ایک طرف معاشرہ کو ایسے افراد مہیا کررہے ہیں جو ان کے مذہبی اور دنیوی زندگی کے لیے معاون ثابت ہورہے ہیں تو دوسری طرف ان مدارس نے ملک میں تعلیم کے مجموعی معیار میں بہتری کے لیے بھی نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں اور دینی مدارس کی خدمات کی وجہ سے ملک میں تعلیم یافتہ افراد کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور کسی بھی انصاف پسند فرد کے لیے دینی مدارس کی ان خدمات کا انکار ممکن نہیں ہے۔
دینی مدارس کے نظام اور نصاب کے حوالے سے یقینا بات کی جاسکتی ہے اور اس امر کو تسلیم کرنے میں بھی دو رائے نہیں ہوسکتیں کہ انسانوں کا بنایا جانے والا کوئی بھی نظام کامل اور مکمل نہیں ہوتا اور اس میں بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے، یہی وجہ ہے کہ مجلس صوت الاسلام پاکستان نے دینی مدارس کے نظم ونسق میں بہتری اور نصاب کو جدید معاشرتی تقاضوں کے مطابق بنانے کے لیے سرگرم کردار ادا کیا ہے اور ہمیشہ ایسی کوششوں کی حمایت کی ہے کیونکہ ہمارے خیال میں دور حاضر کے تقاضوں کو سمجھنے والا اور دین کے ساتھ ساتھ دنیوی علوم میں دسترس رکھنے والا عالم دین دین اسلام اور معاشرے کی بہتر خدمت کرسکتا ہے اور نوجوان نسل کو بہتر انداز میں ان کی مذہبی ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کرسکتا ہے۔
مجلس صوت الاسلام پاکستان نے دینی مدارس میں میٹرک تک عصری مضامین کی شمولیت کے لیے ہرممکن کوشش کی ہے اور جامعہ اسلامیہ کلفٹن وہ پہلا دینی ادارہ ہے جہاں 1987ء سے انگلش کو بطور مضمون نصاب میں شامل کیا گیا اور دھیرے دھیرے اس کا دائرہ بڑھایا گیا۔