عالمی سیرت کانفرنس …تاثرات

نبی کریم ﷺ کی تعلیمات ‘آپ کی سیرۃ مطہرہ اور آپﷺ کی حیات مبارکہ یوں تو ہر زمانے کیلئے ہر دور کیلئے ہدایت وراہنمائی کا سرچشمہ رہی ہے لیکن عصر حاضر میں امت مسلمہ پر مصائب وآلام کا جو طوفان برپاہے اس طوفان سے اور مسائل کے اس گرداب سے نکلنے کیلئے سیرت النبیﷺ کی اہمیت میں جس قدر آج اضافہ ہوا ‘اس کا اندازہ ہر ذی شعور کو بخوبی ہوگا‘ اس پر مستزاد کہ ہمارے نظریات وافکار اور ہمارے اعمال واخلاق سیرت طیبہ سے دن بدن دور ہوتے چلے جارہے ہیں۔ سیرت طیبہ پر سیمینارز‘ کانفرنسیں اور جلسوں کا انعقاد ملک میں سارا سال عموماً اور ماہ ربیع الاول میں خصوصاً زیادہ ہوا کرتا ہے ‘لیکن سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو صحیح معنوں میں سمجھنے ‘ اس کے پیغام کو عام کرنے اور اسے اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنے کی کوئی مؤثر شعوری کوشش نہیں کی جاتی۔ اس ضرورت کو دیکھتے ہوئے ’’تنظیم صلاح المسلمین‘‘ نے عالمی سطح پر ایک سہ روزہ سیرت کانفرنس کے انعقاد کا ارادہ کیا جس کیلئے موضوعات کا انتخاب ہوا اور پھر دنیا بھر میں علماء وفضلاء سے رابطے کرکے انہیں اس کانفرنس میں شرکت اور مقالہ پیش کرنے کی دعوت دی گئی۔ اللہ کا بڑا شکر اور انعام ہے کہ اس نے ان کاوشوں کو قبول فرمایا اور قبولیت کی علامت یہ ظاہر ہوئی کہ پاکستان کے علاوہ سعودی عرب‘ قطر‘ مصر‘شام‘ لبنان‘ اردن ‘امریکہ‘ جنوبی افریقہ‘ ہندوستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان کے مذہبی اسکالرز‘ دانشور حضرات اس کانفرنس میں تشریف لائے اور نبی کریمﷺ کی سیرت طیبہ کے مختلف پہلوئوں پر علمی اور مؤقر انداز میں روشنی ڈالی۔ ہر مقالہ اپنی جگہ اپنے موضوع سے متعلق بنیادی اور اساسی معلومات پر مشتمل تھا اور علمی انداز میں پیش کیا گیا۔ اس کانفرنس کی یہ خصوصیت تھی کہ باوجود اس کے کہ کانفرنس میں مقالات پیش کرنے والے سب حضرات ایک مخصوص مسلک سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ہر مقالہ نگار نے مسلکی حد بندیوں سے بالاتر ہوکر صرف اور صرف نبی کریمﷺ کی سیرت طیبہ پر بات کی۔ بعد ازاں مقالات کی روشنی میں مرتب کی جانے والی قرار دادوں میں بھی اسی بات کو ملحوظ رکھا گیا کہ ملک میں علماء‘ جدید تعلیم یافتہ افراد اور جدید تعلیم سے وابستہ طلبہ اور دینی مدارس کے طلبہ میں علوم سیرت کی اشاعت کا مؤثر انتظام کیا جائے۔ اس ضمن میں ’’صلاح المسلمین‘‘ اور’’ صوت الاسلام پاکستان ‘‘کا پلیٹ فارم ہر قسم کی رہنمائی کیلئے حاضر ہے اور امت کی وحدت کیلئے اٹھنے والے ہر قدم میں آگے بڑھنے کو تیار ہے۔ 
ہم بجا طور پر یہ توقع کرتے ہیں کہ انشاء اللہ العزیز ہماری یہ کوششیں رنگ لائیں گی اور یہ کانفرنس امت مسلمہ میں وحدت فکر وعمل پیدا کرنے‘ امت کو سیرت طیبہ سے وابستہ کرنے اور علوم نبویہ کی اشاعت میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
کانفرنس میں جہاں مقالہ نگار حضرات کے انتخاب میں حسن انتظام نظر آیا وہاں سامعین وحاضرین کی بھرپور شرکت اور منتظمین کی بھرپور خدمات بھی اس کانفرنس کے حسن انتظام کا آئینہ تھیں۔ پاکستان کے دیگر مذہبی اداروں اور تنظیمات کو اس طرح کی کانفرنسیں وقتاً فوقتاً اور جا بجا منعقد کرنی چاہئیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں سیرت طیبہ کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی ہمت وتوفیق نصیب فرمائیں۔ 

Please follow and like us:

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. ضرورت کے کھیتوں ک* نشان لگا دیا گیا ہے