سکھ برادری کے مسائل و مشکلات 

سردار رمیش سنگھ خا لصہ(پٹیرن ان چیف پاکستان سکھ کو نسل)
پاکستا ن میں سکھ برادری کی تعداد تقریباً30ہزار ہے۔ پاکستان کی دھرتی سکھ مذہب کے ماننے والوں کے لئے ایک پاک استھان کی حیثیت رکھتی ہے کیوں کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک دیوجی کا جنم استھان ننکانہ صاحب صوبہ پنجاب پاکستان میں ہے ۔پاکستان کی سکھ برادری پاکستان میں اپنی خدمات مختلف شعبہ ہائے زندگی میںسرانجام دے رہی ہے جس میں افواج پاکستان کی سروس ہو ، کاروبار ہو یا مزدوری ، سماجی کردار ہو یا بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے کوئی خدمات ہو ں اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کررہی ہے ۔ "سکھ برادری کے مسائل و مشکلات  " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

طاہر نو ید چوہدری، چیئر مین پاکستان منار ٹیز الا ئنس،

مسیحی بر ادری کے مسائل و مشکلات
1947 کو قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی پہلی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ:۔
’’آپ آزاد ہیں،آپ آزاد ہیں ۔پاکستان میں اپنے مندروں میں جانے کو ،آپ آزاد ہیں اپنی مساجد میں اور کسی بھی عبادت گاہ میںجانے کو،خواہ آپ کاتعلق کسی بھی مذہب ، رنگ، نسل اور ذات سے ہو ا ریاست کی طرف سے ایسی کوئی رکاوٹ نہیں۔ہم اس بنیادی اصول سے سفر کا آغاز کررہے ہیں کہ ہم سب ایک ریاست کے مساوی شہری ہیں‘‘۔ اب میں سمجھتاہوں ہمیں اس کو اپنے آئیڈیل کے طورپر اپنے سامنے رکھنا چاہئے ۔ "طاہر نو ید چوہدری، چیئر مین پاکستان منار ٹیز الا ئنس، " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

مبر سا ؤ تھ کو نسل برائے اقلیتی امور ممبر سینڑل کمیٹی آل پاکستان مینارٹی الائنس ،چیئر مین ہندو پنچایت حیدرآباد

ہندو بر ادری کے مسائل و مشکلا ت 
ملین آبادی کے ملک پاکستان میں اس وقت اقلیتوںکی آبادی 5فیصد ہے جن میں ہندو، سکھ، عیسائی، پارسی اور دیگر مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔قائد اعظم نے پاکستان میں غیر مسلموں کو پرامن زندگی کی یقین دہانی کرائی تھی مگر آپ کے انتقال کے بعد بہت سی چیزیں بدل گئیں۔ 1919ء میں قرار داد مقاصد منظور ہوئی، پھر 1956ء سے 1973ء تک آئین بنتے اور ٹوٹتے رہے، اس دوران سیاسی رہنمائوں نے اپنے اپنے مفادات کے لئے اقلیتوں کو مختلف طریقوں سے مطمئن رکھا اور 1973ء کے آئین میں آرٹیکل 88-8 کے تحت مساوی اور بنیادی حقوق کی بات تو کی گئی مگر ملک کا صدر بننے پر پھر بھی کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔
اقلیتوں کا کردار اور ہندو کمیونٹی "مبر سا ؤ تھ کو نسل برائے اقلیتی امور ممبر سینڑل کمیٹی آل پاکستان مینارٹی الائنس ،چیئر مین ہندو پنچایت حیدرآباد " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

Steven Derby

Director, Interfaith Consultancy, UK
احترام انسانیت بقا انسانیت کی ضمایت ہے
اسٹیون ڈربی نے مذہبی تنازعات کو ختم کرنے میں سماجی ماہرین کے کردار پر خیالات پیش کئے ،انہوں نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ میرے والدین جرمن یہودی تھے۔دونوں برطانیہ میں پناہ گزین تھے۔اسکول میں میں نے دنیا بھر کے مذاہب کا مطالعہ کیا۔1975 میں جب میری عمر تقریباً ساڑھے 15 سال تھی امتحان میں میں نے ریاضی میں اچھے نمبر حاصل کئے اور گریڈ 1 میں کامیابی حاصل کی ۔ڈربی نے بتایا کہ ہمیں پڑھایا گیا مثال کے طورپر کہ پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ 570 سال بعد از مسیح پیداہوئے اور انہوں نے جہالت والے معاشرے میں تعلیم اور امن کو قائم کیا۔ یہ معلومات بچپن سے میری دلچسپی کا محور رہے ہیں۔عالمی مذاہب سے میری دلچسپی کبھی کم نہیں ہوئی اور آج یہاں آکر مجھے خوشی ہورہی ہے کہ میں مختلف مذاہب کے نمائندوں کے درمیان موجود ہوں۔میں مشکور ہوں مفتی ابوہریرہ محی الدین اور ان کے ساتھیوں کا جنہوں نے ایک اہم ترین مگر وقت کی ضرورت کے عین مطابق موضوع پر مجھے اظہار خیال کا موقع دیا۔ "Steven Derby " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

پروفیسر ڈاکٹراکرم کیلس (ترکی)

مخلو ق سے خالق کی وجہ سے محبت کی جیئے،
سامعین محترم! السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ہم(ترکوں) کی پاکستانیوں سے محبت کی ایک لازوال داستان ہے، میں یہاں پر اپنے آپ کو یوں سمجھتا ہوں جیسے میں اپنے ملک میں ہوں بالخصوص جس شہر میں یہ مجلس منعقد ہوئی ہے اس سے ترکی بہت محبت رکھتے ہیں۔ اس اجتماع کی مناسبت سے مجھے یہ سعادت ملی کہ میں پاکستان اور اہل پاکستان کی زیارت کروں۔ وزراء اور عہدیداروں سے ملاقات کروں اور باہمی دلچسپی کے امور میں ان کے کردار کی حوصلہ افزائی کرسکوں۔ اللہ اس شہر کو امن کا گہوارہ بنائے۔ آمین "پروفیسر ڈاکٹراکرم کیلس (ترکی) " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

محمد جمال ہاشم محمود، مصر

مکالمہ بین المذاہب اور قرآن و سنت،
مکالمہ بین المذاہب جو کہ اس زمانے کی اہم ضرورت اور امنِ عالم کی ضمانت ہے۔ اسلام نے مکالمہ بین المذاہب کو مطلق اور حدود وقیود سے آزاد نہیں رکھا بلکہ اس کے لئے شرائط اور آداب متعین کیے ہیں۔ مکالمہ بین المذاہب کے شرائط اور آداب اسی وقت سمجھ میں آسکتے ہیں جب ہم اسلام میں اس کے تصور اور مفہوم کو سمجھ لیں۔
قرآن مجید کی روشنی میں مسلمان ایک نورِ ربانی کا حامل فرد ہوتا ہے اور اس پر یہ ذمہ داری عائد کی جاتی ہے کہ وہ اس نور کو لے کر سارے انسانوں کے پاس جائے۔ انہیں حق کی دعوت دے اور اللہ تعالیٰ کی طرف بلائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے لوگوں سے بات کرنی ہے اور اس کی گفتگو اور دعوت پر اثر ہونی چاہیے، اسے سختی اور درشتی سے بات نہیں کرنی، حکمت وبصیرت ، دانائی اور نرمی سے اپنا پیغام پہنچانا ہے۔ اسے یہ دھیان رکھنا ہے کہ اللہ نے اسے ہدایت دینے کا پابند نہیں بنایا پیغام پہنچانے کا پابند بنایا ہے۔ ہدایت دینا تو اللہ کا کام ہے۔ "محمد جمال ہاشم محمود، مصر " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

ڈاکٹرعلی محمدالزین المبروک

ڈاکٹرعلی محمد الزین خرطوم میں قائم انٹرنیشنل قرآن مجید ایوارڈ کے ڈائریکٹر ہیں۔ملک اور بیرون ملک بھی آپ کی خدمات قابل قدر ہیں۔یونائٹ کے زیراہتمام پر امن بین المذاہب طرززندگی کی جستجو میں شریک ہونے کے لئے آپ خصوصی طور پر سوڈان سے تشریف لائے اور مذاہب کے درمیان رابطوں کے اہمیت اور اس کے لئے اپنے ملک کی صورتحال سے شرکاء کو آگاہ کیا۔آپ کے نزدیک تہذیبوں کے درمیان اختلاف انسانی بھلائی کی ایک آفاقی حکمت ہے جس کو بہتر طور پر روئے کار لاکر معاشرتی ترقی اور روابط کو بہتر کیا جاسکتاہے۔
مکالمہ بین المذاہب کی اہمیت اور سوڈان کی صورتِ حال "ڈاکٹرعلی محمدالزین المبروک " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

مائیکل پائول ویکلن

ہم آہنگی میں نوجوانوں کو شریک کرنے کی حکمت عملی
مائیکل پائول ویکلن کو ایگزسٹ فائونڈیشن برطانیہ کے ڈائریکٹر ہیں، یونائٹ کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ 2روزہ عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس میں آپ نے ’’پرامن بین المذاہب طرز زندگی کی جستجو‘‘ کے لئے مذاہب کے درمیان ہم آہنگی میں نوجوانوں کی بھرپور شرکت کی حکمت عملی کو موضوع بنایا، ویکلن کے مطابق یورپ بالخصوص برطانیہ میں ایک جانب دور کچھ لوگ مذہب پر عمل پیرا ہیں لیکن کچھ طبقات اب بھی مذہب سے بیزار نظر آتے ہیں۔ اگرچہ دنیا میں لاکھوں کروڑوں بلکہ اربوں لوگ مذہبی ہیں مگر گلوبلائزیشن اور مائیگریشن نے ہم سب کو ہماری پیشہ وارانہ اور روزمرہ زندگی میں اختلاف کی بنیاد پر الجھاکر رکھ دیا ہے جس کے نتیجے میں آج صورتحال یہ ہے کہ لوگ مذہب اور ایمان کی صلاحیت کھوچکے ہیں ان اختلافات نے عالمی تجارت اور انتہا پسندی کی شکل اختیار کرلی۔ آج سوچنے اور فکر کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ ہم کیسے ان مسائل سے بچ کر مذاہب کے درمیان دوریاں ختم کرسکتے ہیں۔ "مائیکل پائول ویکلن " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

تفصیل

امیدوں کا نیا سفر

8جنوری 2015ء جمعرات کا دن دینی مدارس ،مذہبی حلقوں اور مذہب سے وابستہ نوجوانوں کے لیے نہایت ہی اہمیت کا حامل تھا، یہ وہ دن تھا کہ جب دارالحکومت اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں صبح ہی صبح چہل پہل کا آغاز ہوا اور دھیرے دھیرے کنونشن سینٹر نورانی چہروں، روشن آنکھوں اور عزم وہمت سے بھرپور شخصیات اور نوجوانوں سے جگمگانے لگا اور دینی مدارس کی سطح پر ایک تاریخی عمل کا آغاز ہونے لگا اور تاریخ کے سب سے بڑے تقریری مقابلے کے آخری مرحلے میں شریک ملک بھر سے منتخب 12باصلاحیت مقررین کے خیالات اور جذبات سے ایک نئی صبح کا آغاز ہوا۔ مجلس صوت الاسلام پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے ایک اور بڑے اعزاز سے نوازا اور کل پاکستان بین المدارس تقریری مقابلے کا یادگار اور باوقار اختتام ایک اور تاریخ رقم کرگیا، سچ ہے کہ اگر ارادے مضبوط وتوانا ہوں، صدق واخلاص کا ساتھ حاصل ہو اور خدمت خلق کا جذبہ دل میں موجزن ہو تو پھر رکاوٹیں مٹی کا ڈھیر اور مشکلات آسانی سے سر ہوجاتی ہیں۔ میرے لیے انتہائی مشکل ہورہا ہے کہ اس عظیم داستان کا آغاز کہاں سے کروں اور اسے کس طرح اختصار کے ساتھ بیان کروں بہرحال کل پاکستان بین المدارس تقریری مقابلہ مجلس صوت الاسلام پاکستان کی عظیم خدمات کا حصہ تھا جس کا مقصد دینی مدارس اور ان کی اہمیت کو معاشرہ کے سامنے پیش کرنا اور دینی مدارس کے طلباء کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا تھا۔ "تفصیل " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

اعلامیہ

پاکستان بھر سے تشریف لائے ہوئے علماء دین ‘ طلبہ اسلام‘ نوجوانان ملک وملت کے اس عظیم اجتماع میں متفقہ طور پر یہ اعلامیہ پیش کیا جاتا ہے۔ مجلس صوت الاسلام پاکستان کے تحت تقریری مقابلوں کا یہ سلسلہ مدارس ‘ زونل سطح‘ صوبائی اور پھر قومی سطح پر آج اپنے عروج وکمال کو پہنچ رہا ہے۔کئی ماہ کی یہ مسلسل محنت اس لیے کی گئی تاکہ طلباء دین متین میں تقریر وخطابت اور وعظ ونصیحت کا صحیح ذوق پیدا کیا جائے اور انہیں اس بات کی مشق کروائی جائے کہ وہ بے بنیاد قصوں اور کہانیوں پر اپنی تقریر کی بنیاد رکھنے کے بجائے قرآن وسنت کی روشنی میں خطبات تیار کریں اور انہی کی روشنی میں امت مسلمہ کی رہنمائی کریں۔ "اعلامیہ " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: