خدمات

مجلس صوت الاسلام نوجوان علماء کرام پر مشتمل مذہبی طبقات کی سب سے بڑی اصلاحی جماعت ہے جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر گرانقدر خدمات سرانجام دے رہی ہے، بنیادی طور پر ہماری خدمات مذہب سے وابستہ نوجوانوں کو عصر حاضر سے ہم آہنگ کرنا اور انہیں دور جدید سے روشناس کرواکر دین کی دعوت وتبلیغ کے لیے آمادہ کرنا ہے اسی لیے ہماری خدمات کا زیادہ تر حصہ دینی مدارس اور مذہبی طبقات کے لیے مخصوص ہے اور یہی ہماری وجہ شہرت بھی ہے۔ہماری خدمات کا بنیادی محور نوجوان مذہبی راہنمائوں کو ہر قسم کی شدت پسندی، نسلی لسانی تعصبات، بین المذاہب اور بین المسالک منافرت اور دیگر معاشرتی برائیوں سے محفوظ کرکے انہیں مستقبل کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار کرنا ہے، مجلس صوت الاسلام پاکستان صحیح اسلامی تعلیمات کے فروغ اور معاشرے کی تعمیر وترقی کے لیے مختلف جہات میں خدمات سرانجام دے رہی ہے جن میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں۔

Please follow and like us:

اسلامی تعلیمات کا فروغ اور غلط فہمیوں کا ازالہ

مجلس صوت الاسلام پاکستان معاشرے میں صحیح اسلامی تعلیمات کا فروغ چاہتی ہے کیونکہ ہمارا یقین ہے کہ دین اسلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ آخری دین ہے اور یہ دین آنے والے تمام انسانوں کو بنیادی طور پر قیامت تک کے تمام زمانوں کی ہدایت اور راہنمائی کے لیے بھیجا گیا ہے اور انسانیت کی فلاح اور کامیابی اسی سے وابستہ ہے۔
ہمارا عقیدہ اور ایمان ہے کہ رحمۃ للعالمین سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں جو تعلیمات اور اخلاق عطا فرمائے ہیں وہ سب کے سب انسانیت سے محبت اور ان کی خدمت کا درس دیتے ہیں، ہمارے دین کی روح عظمت انسان اور حقوق العباد کا تحفظ کرنے میں ہے یہی وجہ ہے کہ دین اسلام سے زیادہ کسی دین نے نہ تو حقوق کے تحفظ کی بات کی ہے اور نہ ہی حقوق العباد کو اس طرح واضح انداز میں بیان کیا ہے۔

"اسلامی تعلیمات کا فروغ اور غلط فہمیوں کا ازالہ " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

دہشت گردی، شدت پسندی کے خلاف سرگرم کردار

مجلس صوت الاسلام پاکستان روز اول سے دہشت گردی، تخریب کاری اور شدت پسندی کے خلاف ہے اور اسے کسی صورت برداشت کرنے پر تیار نہیں کیونکہ ہمارا یہ یقین اور اعتماد ہے کہ ہمارے دین نے امن وسلامتی، محبت واخوت اور ہمیشہ معصوم انسانوں کے خون کی حفاظت کا درس دیا ہے اور ایک بھی مظلوم انسان کے قتل کو انسانیت کا قتل قرار دیا ہے اسی لیے دہشت گردی اور قتل وغارت گری کو کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیا جاسکتا۔تخریب کاری اور انسانوں کو نقصان پہنچانا ہماری مذہبی تعلیمات کے منافی ہے اسی لیے ہم نے ہمیشہ ان کارروائیوں کی کھل کر مذمت کی ہے اور انہیں اسلامی تعلیمات کے منافی قرار دیا ہے۔
ہمیں فخر ہے کہ مجلس صوت الاسلام پاکستان نے سب سے پہلے قومی سطح پر خودکش حملوں کو ناجائز قرار دیا اور ان کاروائیوں کو خلاف اسلام قرار دیا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ خودکشی کی طرح خودکش حملے بھی ناجائز ہیں خصوصاً بے گناہ اور معصوم انسانوں کو خودکش حملوں کے ذریعے نقصان پہنچانا اور معاشرے میں خوف وہراس پھیلانا کسی بھی طرح اسلام یا امت مسلمہ کی خدمت نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ خودکش حملوں، دہشت گرد کاروائیوں اور قتل وغارت گری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور نوجوانوں کو ان کاروائیوں سے دور رہنے کی تلقین کی ہے۔

Please follow and like us:

‘‘بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کا فروغ’’

کسی بھی معاشرے کی مضبوطی اور اس کی تعمیر وترقی کی بنیاد معاشرے میں موجود افراد کے درمیان باہمی اعتماد اور ان میں محبت والفت کے قیام میں ہے، ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ انسانیت اور وطن دشمنوں نے ہمین ایک دوسرے کے خون کا پیاسا بنادیا ہے، ہمارے ملک میں مذہبی منافرت اور مسلکی تضادات بہت نمایاں ہیں اور ہماری تاریخ گواہ ہے کہ کئی مرتبہ یہ خونی فسادات میں بھی تبدیل ہوچکے ہیں، مختلف شہروں میں مذہبی حوالے سے ہونے والے فسادات میں ہزاروں جانوں کا نقصان ہوا ہے تو مسلک کی بنیاد پر ہونے والی خونریزی بھی سیکڑوں شخصیات کو نگل چکی ہے، دین اسلام نے اقلیتوں کے حقوق کو واضح انداز میں بیان کیا ہے اور غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور یہ اس لیے بھی اہم ہے کہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلم شہریوں کے حقوق خود اپنے ذمہ لیے ہیں، اسی لیے ہمیں سب سے زیادہ اس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے کسی بھی اسلامی معاشرے کے لیے اس سے بڑی شرمندگی کوئی نہیں ہوسکتی کہ وہاں رہنے والے غیر مسلم شہری اپنے جان ومال کے بارے میں کسی بھی قسم کی تشویش میں مبتلا ہوں۔

"‘‘بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کا فروغ’’ " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

حقوق وفرائض کی آگہی میں روشن کردار

ہمارا یقین ہے کہ ہمارے دین نے انسانوں کو وہ حقوق عطا کیے ہیں جو اس کی آزادی اور زندگی میں آسانی کے لیے کامل اور مکمل ہیں، ہمارا المیہ یہ ہے کہ بحیثیت مسلمان ہم اپنی ذمہ داریوں سے لاعلم ہیں اور یہی لاعلمی مختلف مواقع پر دوسروں کے حقوق تلف کرنے کا باعث بن جاتی ہے، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مسلم معاشرہ ہونے کے باوجود ہمارے معاشرے میں بہت سے طبقات اپنے حقوق سے نہ صرف محروم ہیں بلکہ وہ حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے میں بھی مصروف ہیں۔
حالانکہ یہ معاشرے میں موجود افراد کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ کمزور اور اپنے زیردست لوگوں کے حقوق کا خیال رکھیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں کیونکہ کل روز قیامت ان سے حقوق کی ادائیگی کا سوال ہوگا اور حقوق العباد کسی طور پر معاف نہیں ہوں گے جب تک کہ خود صاحب حق معاف نہ کردے اسی لیے ہمیں سب سے زیادہ توجہ حقوق العباد کی ادائیگی پر کرنی چاہیے۔

"حقوق وفرائض کی آگہی میں روشن کردار " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

دینی مدارس کے حوالے سے کلیدی کردار

مجلس صوت الاسلام پاکستان کی تشکیل ایک دینی ادارہ میں ہوئی اور آج بھی ہماری بیشتر خدمات مذہبی حوالے سے ہیں اور مجلس کے چیئرمین حضرت مفتی ابوہریرہ محی الدین ملک کے ایک نامور ادارے جامعہ اسلامیہ کلفٹن کے وائس چیئرمین اور مہتمم ہیں، اسی لیے یہ دعویٰ بے جا نہ ہوگا کہ دینی مدارس اور ان کی افادیت اور مسائل کو ہم سے بہتر کون جان سکتا ہے۔
دینی مدارس کو مجموعی اعتبار سے ملک کی سب سے بڑی فلاحی تنظیم کہا جاسکتا ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں غریب، نادار اور بہت سے یتیم بچوں کو نہ صرف مفت تعلیم دی جاتی ہے بلکہ ان کی مکمل کفالت بھی کی جاتی ہے، ان مدارس میں زیر تعلیم ان بچوں کو زندگی کی تمام ضروریات اور بنیادی سہولیات مفت حاصل ہوتی ہیں اور یہ بچے 16سال کا طویل دورانیہ ان مدارس میں گزارتے ہیں، کسی بھی اسلامی معاشرے میں دینی علوم کی تبلیغ کرنے والے یہ مدارس دینیہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کے کردار کو کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور پاکستانی معاشرہ میں جہاں غربت اور بے روزگاری تیزی سے پھیل رہی ہو وہاں مفت تعلیم اور کفالت کرنے والے اداروں کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اسی لیے مذہبی اور سماجی خدمات کے حوالے سے مدارس کے روشن کردار کو نظر انداز کرنا کسی طور پر بھی ممکن نہیں ہے۔

"دینی مدارس کے حوالے سے کلیدی کردار " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

‘‘مدارس کے بارے میں شکوک وشبہات’’

معاشرے میں خصوصاً عالمی سطح پر مدارس کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور عمومی طور پر مدارس کو دہشت گردی اور شدت پسندی کا مرکز بناکر پیش کیا جاتا ہے حالانکہ دینی مدارس کی اکثریت دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف ہے بلکہ کئی مدارس اور ایک بہت بڑی تعداد میں علماء اور طلباء دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں۔
ہمارے خیال میں مدارس کے بارے میںیہ شکوک وشبہات غلط فہمیوں اور دوریوں کا نتیجہ ہیں یہی وجہ ہے کہ مجلس صوت الاسلام پاکستان نے فیصلہ کیا کہ دینی مدارس کے روشن چہرے کو عالمی سطح پر روشناس کرنے کے لیے سب سے پہلے دینی مدارس کے دروازے ہر ایک کے لیے کھولنے چاہیے اور معاشرے کے مختلف طبقات خصوصاً غیر ملکی سفراء کو مدارس میں مدعو کرنا چاہیے تاکہ یہ شخصیات نہ صرف ہمارا نظام تعلیم دیکھیں بلکہ اساتذہ اور طلباء سے براہ راست ملاقات کریں اور دینی مدارس کے بارے میں اپنے خدشات دور کرسکیں اور پھر یہ شخصیات دینی مدارس کے وکیل بن کر ان کا دفاع کریں۔

"‘‘مدارس کے بارے میں شکوک وشبہات’’ " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

‘‘دینی مدارس میں مسلکی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا فروغ’’

مجلس صوت الاسلام پاکستان ہر قسم کی فرقہ وارانہ مسلکی تعصبات اور نسلی ولسانی عصبیت سے بالاتر ہوکر خدمات انجام دے رہی ہے اور یہی فضا دینی مدارس میں بھی قائم کرنا چاہتی ہے، ہماری خواہش ہے کہ یہ دینی مدارس صرف اور صرف تعلیم کے فروغ کے لیے مختص ہوں اور معاشرے میں ان کا کردار تعلیم کا فروغ ہو اور یہ ہر قسم کے فرقہ وارانہ تضادات اور تعصبات سے بالاتر ہوں اور قوم میں نفرت وعداوت کے بجائے محبت واخوت اور امن وسکون کو فروغ دیں۔

"‘‘دینی مدارس میں مسلکی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا فروغ’’ " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

تربیت خطباء کورس

مجلس صوت الاسلام پاکستان کے زیرانتظام ایک سالہ تربیت خطباء کورس بھی کروایا جاتا ہے جس میں سالانہ 200 ائمہ اور خطباء کو تربیت فراہم کی جاتی ہے اور اس کورس کا آغاز 2013ء میں کیا گیا تھا۔
اسلام آباد، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں بیک وقت منعقد ہونے والے اس کورس کو نہایت ہی مقبولیت حاصل ہے اور ان شہروں میں نوجوان خطباء اور ائمہ مساجد سیکڑوں کی تعداد میں کورس میں شمولیت کے لیے خواہشمند ہوتے ہیں جن میں ہر شہرسے 50 خطباء کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

"تربیت خطباء کورس " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: