اپریل فول ناجائز اور حرام رسم

اپریل فول کے پس منظر کے حوالہ سے متعدد باتیں کہی جاتی ہیں، اصل حقیقت تو اللہ ہی جانتا ہے مگر اس کے متعلق کبھی کہا جاتا ہے 1564م تک نیا سال مارچ کے اواخر میں شروع ہوتا تھا جو دراصل ایران کی قدیم روایات کے مطابق تھا جسے نو روز یعنی سال نو کے نام سے یاد کیا جاتا تھا اور آج تک نو روز کی رسم چلی آرہی ہے ، مارچ میں موسم سرما ختم ہوجاتا ہے اور بہار کی رونق اور رزق برق کھیت ہوتے ہیں چنانچہ اہل یورپ بھی یہ رسم جوش وخروش سے مناتے ایک دفعہ فرانس کے بادشاہ نے کلینڈر کا آغاز جنوری سے کرنے کا حکم دیا مگر جہاں جہاں لوگ عمومی سطح پر اس تبدیلی سے لاعلم تھے ۔ انہوں نے اس تبدیلی کی خبر بتانے والوں کا خوب مذاق اڑایا اور پھر یہ حرکت مستقل رسم بن گئی۔
"اپریل فول ناجائز اور حرام رسم " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

بچوں کی پرورش، چند ضروری گزارشات

تعلیم کا لفظ اگرچہ اردو میں طالب علم کے لئے استعمال ہوتا ہے جو غلط مشہور ہوگیا ہے کیونکہ یہ باب تفعیل کا مصدر ہے بمعنی سکھانے کے آتا ہے جو استاذ کا فعل ہے جبکہ طالب علم کے لئے تعلّم آتا ہے یعنی سیکھنا لیکن اس طرح بہت سارے الفاظ ہیں جو غلط استعمال ہوتے ہیں اور واقف حال بھی ماحول کی مجبوری کی بنا پر غلطی کرنے میں عافیت سمجھتا ہے، بہرحال آج کی دنیا پہلے کے مقابلہ میں زیادہ مہذب کہلاتی ہے اور دور حاضر کا انسان قدیم انسان کی بنسبت زیادہ تعلیم یافتہ کہلاتا ہے۔  "بچوں کی پرورش، چند ضروری گزارشات " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

دہشت گردی اور فسادات کے اسباب وسدباب

لفظ فساد دراصل کون اور صحت کی ضد ہے جو چیز اپنی مناسبِ حال اور فطری حالت پر ہوتی ہے تو اسے صحیح کہا جاتا ہے بالفاظ دیگر جو چیز جیسی ہونی چاہیے اگر وہ اسی طرح رہتی ہے تو درست اور صحیح ہوگی لیکن اس حالت کو چھوڑ کر غلط رُخ اختیار کرنے سے وہ فاسد اور بگڑی ہوئی تصور کی جاتی ہے، یہ ضابطہ سب اشیاء کے لئے ہے۔
معاشرہ کی بھی ایک ہیئت ترکیبی ہوا کرتی ہے اگر اس کے برعکس اس ہیئت ترکیبی میں جتنے شگاف پڑیں گے اسی تناسب سے وہ معاشرہ بدعنوان کہلانے کا مستحق ہوگا چونکہ معاشرہ اور ریاست دونوں عموماً ایک ہی سمت ساتھ ساتھ سفر کرتے ہیں خاص کر آج کے دور میں تو دنیا بھر سے قبائلی نظام کا تقریباً صفایا ہوچکا ہے اس لئے حکم کے اعتبار سے معاشرہ اور ریاست دونوں کی ذمے داریاں ایک ہی جیسی ہیں کہ دونوں انسان کے لئے دل و دماغ کی جتنی اہمیت رکھتے ہیں۔ "دہشت گردی اور فسادات کے اسباب وسدباب " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

زمانے کے بدلے تیور

لوگوں کے تیور تو آپ نے دیکھ لیے ہوں گے جو بدلتے رہتے ہیں جس کا اپنا پس منظر اور ایک گہرا فلسفہ ہے، مگر یہ موضوع اس وقت زیر بحث نہیں ہے ہمارا موضوع زمانے کے بدلتے تیور ہیں۔
انسانی تاریخ کے بھی انسان کی طرح تیور ہمیشہ ایک حال پر نہیں رہتے ایک چیز زمانے کے ایک حصہ میں مقبول ہوتی ہے پھر وہی چیز آگے چل کر مردود ومتروک بن جاتی ہے اس کے برعکس ایک چیز کو کبھی قبولیت عام ملتی ہے مگر وہی چیز کچھ عرصہ بعد لوگوں کی نظروں سے ساقط ہوجاتی ہے اگر ہم ایسی مثالیں تلاش کرنا چاہیں تو شاید ان کی تعداد شمار سے باہر ہو یوں سمجھنا چاہیے جیسے لباس کا فیشن ہے جو کبھی بھی ایک حالت پر مستحکم نہیں رہتا ایک شلوار کی اقسام گننا بھی مشکل ہے۔  "زمانے کے بدلے تیور " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us:

حامداً ومصلیاً ومسلماً

میڈیا رپورٹ کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ جناب مراد علی شاہ صاحب نے اسکولوں میں رقص وموسیقی اور ناچ گانوں کو فروغ دیتے کو لبرل معاشرے کا جُز اور آئین پاکستان کا تقاضا قرار دیا ہے۔
اگر خبر صحیح ہے تو یہ نہ صرف ایک افسوسناک فرمان ہوگا بلکہ اس موقف میں لغوی، قانونی، تاریخی اور معاشرتی ومعاشی خامیاں بھی ہیں جن کو خاطر میں لائے بغیر ایسا بیان داغنا کسی طرح ذمے دار شخصیت کو زیب نہیں دیتا۔ "حامداً ومصلیاً ومسلماً " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: