ایک خوفناک دھماکہ ہوا، پھر ہر طرف لاشیں ہی لاشیں نظر آنے لگیں، زخمیوں کی چیخ و پکار، مائوں کی صدائیں، اپنوںکی بے چینی، ایمبولینسوں کے سائرن، آہ و بکا، انسانی اعضاء پتوں کی طرح بکھرے پڑے، ہر طرف خون ہی خون، دہشت ہی دہشت، بھگدڑ، افراتفری، کوئی دھماکے کا شکار ہوا تو کوئی پائوں تلے کچلا گیا، غرض قیامت صغریٰ کا منظر، شہدائے کربلا سے وابستہ یوم عاشور اہل کراچی کے لئے بھی یوم کرب و بلا بن گیا۔
"’احتجاج‘‘ کے نام پر ملکی املاک کا نقصان کیوں؟ " پڑھنا جاری رکھیں
Please follow and like us: