نبی کریم کی نبوت وبعثت‘ قرآن مجید فرقان حمید کے نزول اور اسلام کی آمد سے قبل مذہبی اور علمی روایات واقدار میں فاصلے پائے جاتے تھے‘ عام طور پر یہ سمجھا جاتا تھا کہ مذہب حصول علم کی حوصلہ افزائی کے بجائے حوصلہ شکنی کرتا ہے‘ اس تصور کا بنیادی اور اساسی سبب پاپائیت اور رہبانیت کے وہ تصورات تھے جو مختلف مذاہب کے پیروکاروں نے اپنے مذاہب میں داخل کرلئے تھے۔
پاپائیت نے تصور علم کی اس لئے نفی کی، تاکہ عامۃ الناس مذہب کی تعلیم کی طرف متوجہ نہ ہوں اور وہ مذہبی روایات واقدار کو اپنی مرضی اور منشا کے مطابق توڑ موڑ کر پیش کر سکیں اور مذہب کو اپنے من پسند دائرہائے زندگی تک محدود ومسدود کر سکیں، جہاں کہیں جب بھی کبھی مذہب کو من پسند دائروں میں مسدود کیا جائے وہاں علم کی حوصلہ شکنی ضروری ہوتی ہے کہ مذہب ان دائروں میں اسی صورت میں بند رہ سکتا ہے جبکہ عامۃ الناس پر علم کے دروازے بند کردیئے جائیں‘ مذہبی روایت وقدر کے طور پر علم اور حصول علم کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ "اسلام کا تصورعلم " پڑھنا جاری رکھیں
اسلام کا تصورعلم
Please follow and like us: