اوریا مقبول جان

مغرب کا اسلام کی طرف بڑھتا ہوا رجحان

وہ جو مغرب کے تعیش اور رنگارنگ تہذیب کے دلدادہ تھے انہیں ایک بار پھر اپنا خوف بھرا غصہ نکالنے کا موقع مل گیا۔ طرح طرح کے الزامات اور فقرے کسے گئے۔ یہ اعداد و شمار تم نے کہاں سے لیے، یورپ کے بارے میں تمہیں کیا پتہ، تم مسلمانوں کو خوابوں کی دنیا میں لے جاتے ہو، تم نے تمام معلومات یوٹیوب کی ایک فلم سے لے کر کالم لکھ ڈالا اورنام بھی کیا رکھا ’’مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے‘‘ واہ، تم سے پہلے جمال الدین افغانی اور علامہ اقبال بھی پوری دنیا میں مسلمانوں کی برتری کے خواب دیکھتے قبر میں جا سوئے، تم ایک کاہل، خواب دیکھنے والے دانشور ہو جو مسلمان قوم کو گمراہ کر رہے ہو۔ ہم مغرب میں رہتے ہیں۔ ہمیں پتہ ہے وہاں سبگ چل رہا ہے۔ ٹھیک ٹھاک، عیش و عشرت بھی ہے اور آسائش بھی۔ ایسے بہت سے فقرے مجھے اپنے گزشتہ کالم کے جواب میں ملے جس میں میں نے مغرب میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی اور یورپ کے بدلتے ہوئے نقشوں کے بارے میں گفتگو کی تھی۔  "اوریا مقبول جان " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: