اپریل فول کے پس منظر کے حوالہ سے متعدد باتیں کہی جاتی ہیں، اصل حقیقت تو اللہ ہی جانتا ہے مگر اس کے متعلق کبھی کہا جاتا ہے 1564م تک نیا سال مارچ کے اواخر میں شروع ہوتا تھا جو دراصل ایران کی قدیم روایات کے مطابق تھا جسے نو روز یعنی سال نو کے نام سے یاد کیا جاتا تھا اور آج تک نو روز کی رسم چلی آرہی ہے ، مارچ میں موسم سرما ختم ہوجاتا ہے اور بہار کی رونق اور رزق برق کھیت ہوتے ہیں چنانچہ اہل یورپ بھی یہ رسم جوش وخروش سے مناتے ایک دفعہ فرانس کے بادشاہ نے کلینڈر کا آغاز جنوری سے کرنے کا حکم دیا مگر جہاں جہاں لوگ عمومی سطح پر اس تبدیلی سے لاعلم تھے ۔ انہوں نے اس تبدیلی کی خبر بتانے والوں کا خوب مذاق اڑایا اور پھر یہ حرکت مستقل رسم بن گئی۔
"اپریل فول ناجائز اور حرام رسم " پڑھنا جاری رکھیں
Please follow and like us: