دہشت گردی اور فسادات کے اسباب وسدباب

لفظ فساد دراصل کون اور صحت کی ضد ہے جو چیز اپنی مناسبِ حال اور فطری حالت پر ہوتی ہے تو اسے صحیح کہا جاتا ہے بالفاظ دیگر جو چیز جیسی ہونی چاہیے اگر وہ اسی طرح رہتی ہے تو درست اور صحیح ہوگی لیکن اس حالت کو چھوڑ کر غلط رُخ اختیار کرنے سے وہ فاسد اور بگڑی ہوئی تصور کی جاتی ہے، یہ ضابطہ سب اشیاء کے لئے ہے۔
معاشرہ کی بھی ایک ہیئت ترکیبی ہوا کرتی ہے اگر اس کے برعکس اس ہیئت ترکیبی میں جتنے شگاف پڑیں گے اسی تناسب سے وہ معاشرہ بدعنوان کہلانے کا مستحق ہوگا چونکہ معاشرہ اور ریاست دونوں عموماً ایک ہی سمت ساتھ ساتھ سفر کرتے ہیں خاص کر آج کے دور میں تو دنیا بھر سے قبائلی نظام کا تقریباً صفایا ہوچکا ہے اس لئے حکم کے اعتبار سے معاشرہ اور ریاست دونوں کی ذمے داریاں ایک ہی جیسی ہیں کہ دونوں انسان کے لئے دل و دماغ کی جتنی اہمیت رکھتے ہیں۔ "دہشت گردی اور فسادات کے اسباب وسدباب " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: