عقل ظاہری ماحول اور ذاتی مفاد کا اسیر

عقل کی ایک کمزوری کا بیان تو ہوچکا کہ عقل ہمیشہ مفاد خویش کے درپے رہتی ہے جبکہ اسلام اور دین سماوی میں مفاد عامہ کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، حدود اس کی بہترین مثال ہے جس پر آگے چل کر مختصر بات کی جائے گی۔
عقل کی دوسری بڑی خامی ماحول کے زیر اثر رہنا ہے، اس کے برعکس اسلامی تعلیمات کا فوکس حقیقت اُجاگر کرنے اور اسے اپنانے پر ہوتا ہے خواہ حالات جیسے ہی کیوں نہ ہوں اور ماحول جیسا بھی ہو لیکن جو بات حق ہے اسی کا اتباع، اسی کی تبلیغ اور اسی کی تلقین ووصیت اسلام کا نصب العین ہے جبکہ عقل ماحول سے بہت جلد متاثر ہوجاتی ہے گویا عقل ہمیشہ کیلئے اشیاء کو حالات اور ماحول کی عینک سے دیکھتی ہے۔ "عقل ظاہری ماحول اور ذاتی مفاد کا اسیر " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: