درج بالا چاروں قسم کے لوگ ہر مذہب اور ہر قوم میں پائے جاتے ہیں، لہٰذا یہ تخصیص انتہائی مشکل ہے کہ فلاں مذہب سے تعلق رکھنے والے تمام لوگ ان چاروں میں سے کسی ایک قسم سے تعلق رکھتے ہیں۔ البتہ مذہب انسان کو منفی سوچ اور احساسات کو دبانے اور مثبت طرز عمل اختیار کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مغربی ممالک میں بھی تبلیغی جماعت کے ساتھ قدرے نرم رویہ اختیار کیا جاتا ہے، کیونکہ تجربے سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وہاں بھٹکے ہوئے جرائم پیشہ نوجوان خواہ وہ مسلمان ہوں یا غیر مسلم، جب تبلیغی جماعت میں شمولیت اختیار کر لیتے ہیں تو معاشرے کے خلاف انتقام کا جذبہ رکھنے والے ’’بدمعاش‘‘ اسی معاشرے کے خیرخواہ بن جاتے ہیں اور بدلہ لینے کی آگ میں جلنے والے دوسروں کی اصلاح کے غم میں گھلنے لگتے ہیں۔ "مکالمہ بین المذاہب اور عالمی امن (دوسری قسط) " پڑھنا جاری رکھیں
مکالمہ بین المذاہب اور عالمی امن (دوسری قسط)
Please follow and like us: