نبوت سے پوشیدہ حقائق کھلتے ہیں

اگر نبوت نہ ہوتی تو انسان اصل حقائق سے ہمیشہ بے خبر رہتا
ہمارے سامنے جتنے بھی موجودات ہیں جن کا کسی نہ کسی طرح ہمیں مادی ذرائع سے علم حاصل ہوا ہے یا ہوسکتا ہے مجموعی اعتبار سے ان کی حقیقت کے دو رخ ہیں‘ ایک وہ جو ہمارے دائرہ علم میں آسکتا ہے ۔دوم وہ جو اس مادی آنکھ سے ہمیشہ اوجھل رہتا ہے‘ جو رخ ہمیں نظر آتا ہے اس کی حیثیت ایک مستعار شے سے زیادہ نہیں اس کی منفعت بھی وقتی اور عارضی ہے اور اس کی ملکیت بھی ‘جبکہ دوسرا رخ بالکل مختلف حقیقت ہے‘ مثال کے طور پر موت کی ظاہری شکل یہ ہے کہ اس سے انسانی زندگی کا خاتمہ ہوجاتا ہے لیکن اسی موت میں دوسرا پیغام یہ ہے کہ یہ ہمیشہ کی دائمی زندگی کا دروازہ ہے اور اصل زندگی کی ابتداء ہی موت سے ہوتی ہے گویا ایک جانب دنیوی زندگی کے خاتمہ کی مہر ہے تو دوسری جانب اخروی زندگی کا نقطۂ آغاز ہے‘ فرق یہ ہے کہ پہلی زندگی انتہائی مختصر اور ایک نوعیت کی حامل ہے جبکہ دوسری لامحدود اور مختلف نوعیت کی حامل ہے۔ علیٰ ھذا القیاس۔ "نبوت سے پوشیدہ حقائق کھلتے ہیں " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: