نمازکی ادائیگی کے چند فقہی اختلافات

تمام تعریفیں اللہ رب العزت کے لیے ہیں جس نے بنی آدم کی رہنمائی کے لیے انبیاء کے ذریعے اپنے احکام نازل فرمائے اور اسلام کو تمام ادیان پر فضیلت بخشی اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کی طرح اسلام کو آخری دین قرار دیا۔ اس کے بعد کوئی دین یا شریعت نہیں آئے گی۔ اسلام کو تاقیام قیامت آنے والے ہر رنگ ونسل ، ہر تہذیب و تمدن کے لیے جامع دین بنایا۔ اللہ رب العزت نے اسلام کو لوگوں میں راسخ کرنے کے لیے بتدریج نازل فرمایا اور اس تدریج کی وجہ سے لوگوں کے لیے اس پر عمل کرنا آسان ہوگیا۔ جیسے شراب کو براہ راست ممنوع قرار نہیں دیا بلکہ پہلے ارشاد فرمایا اس میں نفع اور نقصان دونوں ہیں اور نقصان زیادہ ہے ، اس کے گناہ کو منفعت سے بڑا قرار دینے سے بہت حساس ذہن متوجہ ہوئے اور انہوں نے اسی پرشراب چھوڑدی۔ پھر فرمایا نشہ کی حالت میں نماز کے قریب مت جاؤ، اس حکم پر مزیدلوگ شراب سے پرہیز کرنے لگ گئے تو اب شراب کی حرمت نازل فرمادی۔ اسی طرح دیگر بہت سے احکام ایسے ہیں جن میں تدریج کے ساتھ ساتھ تنوع بھی پایا جاتا ہے۔ایسے ہی کچھ احکام اولاً مشروع تھے اور بعد میں ممنوع یا متروک ہوگئے ، اولاً مشروع اور پھر ممنوع قرار دیے جانے والے معاملات کے لیے ناسخ و منسوخ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔اور کچھ معاملات ایسے بھی ہیں جن سے ممانعت صراحت کے ساتھ بیان نہیں کی گئی اور وہ تنوع کے ساتھ نقل کیے جاتے رہے۔ایسے ہی نماز کے بعض احکام ایسے ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنائے لیکن بعد میں ترک فرمادیے۔ یہ تمام طریقے بعد میں آنے والوں تک نقل کیے گئے ، جس تک جو طریقہ پہنچا اس نے اسی پر عمل کرنا شروع کردیا، پھر ایک وقت آیا کہ نقد و جرح شروع ہوئی اور متعدد طرق کو پرکھنا شروع کردیااختلاف اس حد تک پہنچ گیا کہ فریقین میں تعصب کی بو نظر آنے لگی ۔ زیر نظر مضمون میں انہی اختلافات میں راہ عدل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔  "نمازکی ادائیگی کے چند فقہی اختلافات " پڑھنا جاری رکھیں

Please follow and like us: