وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمان ملک نے اپنے خطاب میں بلوچستان، فاٹا اور دیگر حصوں میں سرگرم عسکریت پسندوں کو ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے علماء سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک ایسی کمیٹی بنائیں جو عسکریت پسندوں سے بات کرے اور ان سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک ایسی کمیٹی بنائیں جو عسکریت پسندوں سے بات کرے اور ان کے مطالبات معلوم کرے، ہتھیار پھینکنے پر ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں، جو حکومتی لوگ دہشت گردی کا تعلق مدارس سے جوڑتے ہیں وہ غلط ہیں، مدارس فلاحی کام کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں آج ایک مرتبہ پھر دعوت دیتا ہوں کہ جن لوگوں نے اسلحہ اٹھایا ہے وہ اپنا ہتھیار پھینکیں اور ہم سے بات چیت کریں ان کے جو بھی مطالبات ہوں گے ان پر بات کریں۔ وفاق الدارس، تنظیم المدارس اور علماء پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے جو ان لوگوں کے مطالبات کا جائزہ لے اور کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے ہمیں منظور ہوگا۔ "وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمن ملک کا خطاب " پڑھنا جاری رکھیں
وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمن ملک کا خطاب
Please follow and like us: